کورونا وائرس اور عام آدمی کے بچوں کی تعلیم
یوں تو ہمارے ملک کا تعلیمی نظام پہلے سے ہی کچھ زیادہ اچھا نہیں ہے۔موجودہ تعلیمی نظام اور نصاب انگریزوں کے دور کا بنا ہوا ہے۔ اس تعلیمی نظام نے پہلے ہی قوم کو مختلف طبقات میں بانٹا ہوا تھا۔ ہمارے ملک کے نظام تعلیم میں امراء کے بچوں کے لیے مہنگے ترین تعلیمی ادارے ہیں۔جن میں پڑھنے والے طلبہ کے لیے بالکل ایک الگ اور جدید ترین نصاب ہے۔ان طلبہ کو پڑھانے والے اساتذہ بھی ہائی کوالیفائیڈ ہوتے ہیں۔ ان تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طلبہ ان تعلیمی اداروں سے فارغ ہو کر ملک کے تمام بڑے اعلی سرکاری اداروں میں اعلی ترین عہدوں پر فائز ہوتے ہیں۔ ان تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے امیر لوگوں کے بچے آگے چل کر ملک کی ہر لحاظ سے خواہ وہ سیاسی باگ دوڑ ہو یا سرکاری ادارے ہوں بڑے بڑے عہدوں پر پہنچ کر اس ملک پر حکمرانی کرتے ہیں۔ رہی بات عام آدمی کے بچوں کی تو اس ملک میں عام آدمی کے بچے یا تو پڑھتے ہی نہیں۔ اگر پڑھتے ہیں بھی تو وہ ایسے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں۔ جہاں ان کو ایسا نصاب پڑھایا جاتا ہے جو ان...